حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ

 حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ: ایک عبرت اور عظمت کی داستان

class="separator" style="clear: both; text-align: center;">

حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ قرآن کریم کی سورہ یوسف میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ قصہ نہ صرف ایمان و یقین کو مضبوط کرتا ہے بلکہ زندگی کے مختلف مراحل میں صبر، حکمت، اور اللہ تعالیٰ کی مدد پر بھروسہ کرنے کا سبق دیتا ہے۔

یوسف علیہ السلام کی ولادت

حضرت یوسف علیہ السلام، حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے اور ایک نہایت خوبصورت، نیک اور پاکیزہ شخصیت کے مالک تھے۔ حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے بیٹوں میں حضرت یوسف علیہ السلام سے خاص محبت کرتے تھے، جس کی وجہ سے ان کے بھائی ان سے حسد کرتے تھے۔

خواب اور حسد کی ابتدا

حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے والد کو ایک خواب سنایا کہ گیارہ ستارے، سورج اور چاند ان کے آگے سجدہ کر رہے ہیں۔ حضرت یعقوب علیہ السلام نے فوراً سمجھ لیا کہ یہ ایک عظیم مقام اور مرتبے کی نشانی ہے۔ لیکن انہوں نے یوسف علیہ السلام کو تاکید کی کہ یہ خواب اپنے بھائیوں کو نہ بتائیں، کیونکہ انہیں حسد لاحق ہو سکتا ہے۔

بھائیوں کی سازش اور کنوئیں میں ڈالنا

حضرت یوسف کے بھائیوں نے ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کی سازش کی۔ ایک دن موقع پا کر انہوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو ایک اندھے کنویں میں ڈال دیا اور واپس جا کر اپنے والد سے جھوٹ بولا کہ یوسف کو بھیڑیا کھا گیا۔ اللہ نے حضرت یوسف علیہ السلام کی حفاظت کی اور ایک قافلے کے ذریعے انہیں کنویں سے نکالا گیا۔

غلامی سے محل تک

حضرت یوسف علیہ السلام کو مصر کے بازار میں فروخت کر دیا گیا اور عزیزِ مصر نے انہیں خرید لیا۔ عزیزِ مصر کی بیوی زلیخا نے حضرت یوسف علیہ السلام پر غلط الزام لگایا، جس کے نتیجے میں آپ کو جیل بھیج دیا گیا۔

جیل میں حکمت اور خوابوں کی تعبیر

جیل میں حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے قیدی ساتھیوں کے خوابوں کی تعبیر کی، جس سے ان کی حکمت اور علم کا چرچا ہوا۔ بعد میں، بادشاہِ مصر نے بھی ایک خواب دیکھا جس کی تعبیر حضرت یوسف علیہ السلام نے دی۔ اس تعبیر کے ذریعے آپ کو جیل سے رہائی ملی اور بادشاہ نے انہیں مصر کے خزانے کا منتظم بنا دیا۔

بھائیوں سے ملاقات

قحط سالی کے دوران حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی غلہ لینے مصر آئے۔ آپ نے انہیں پہچان لیا، مگر وہ آپ کو نہ پہچان سکے۔ کئی ملاقاتوں کے بعد آپ نے خود کو ان پر ظاہر کیا اور انہیں معاف کر دیا۔

حضرت یعقوب علیہ السلام کا مصر آنا

حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے والد حضرت یعقوب علیہ السلام کو مصر بلایا اور پورے خاندان کو ایک جگہ جمع کر دیا۔ وہ خواب جو آپ نے بچپن میں دیکھا تھا، حقیقت کا روپ دھار چکا تھا۔


عبرت اور سبق

حضرت یوسف علیہ السلام کی زندگی میں کئی نشیب و فراز آئے، لیکن آپ نے ہر آزمائش میں صبر اور حکمت سے کام لیا۔ یہ قصہ ہمیں سکھاتا ہے:

  1. حسد ایک مہلک بیماری ہے، جس سے خاندان میں تباہی ہو سکتی ہے۔
  2. صبر اور اللہ پر بھروسہ انسان کو ہر مصیبت سے نجات دلا سکتا ہے۔
  3. معافی عظیم انسانوں کی پہچان ہے، کیونکہ حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے بھائیوں کو معاف کر دیا۔
  4. علم، حکمت اور کردار کی بلندی انسان کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔

اختتام

حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ ایک ایسا آئینہ ہے جو ہمیں زندگی کے تمام پہلوؤں پر غور و فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ قصہ ہمیں اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ رکھنے اور اپنے اعمال کو بہتر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments